07:38 , 9 نومبر 2025
Watch Live

ٹرمپ نے روس پر پابندیوں کے دوسرے مرحلے کا آغاز کر دیا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین میں روس کی حالیہ فوجی جارحیت کے جواب میں روس پر پابندیوں کے دوسرے مرحلے کا اعلان کر دیا ہے۔ وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے تصدیق کی کہ امریکہ ماسکو پر دباؤ بڑھانے کے لیے سخت اقدامات کی طرف بڑھ رہا ہے تاکہ وہ اپنی جارحانہ کارروائیاں بند کرے۔

صدر ٹرمپ نے انکشاف کیا کہ ان کی حال ہی میں قازقستان کے صدر قاسم جومارت سے ایک تعمیری ٹیلیفونک گفتگو ہوئی، جس میں خطے کی بدلتی ہوئی سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ٹرمپ نے ان یورپی اتحادیوں پر برہمی کا اظہار کیا جو اب بھی روس کے ساتھ خاص طور پر تیل کے شعبے میں تجارت کر رہے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایسی سرگرمیاں روس کو اقتصادی طور پر تنہا کرنے کی عالمی کوششوں کو نقصان پہنچاتی ہیں۔ نئی پابندیوں کے تحت امریکہ نے بھارت کی روسی تیل کی درآمدات پر بھاری ٹیرف بھی عائد کر دیے ہیں، جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ واشنگٹن تمام تجارتی شراکت داروں کو جوابدہ ٹھہرانے کے لیے سنجیدہ ہے۔

روس پر پابندیوں کے ساتھ ساتھ، صدر ٹرمپ نے حماس کو اسرائیلی یرغمالیوں کے حوالے سے سخت تنبیہ بھی جاری کی۔ انہوں نے فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اب مزید کوئی وارننگ نہیں دی جائے گی۔ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل نے ان کی شرائط کو تسلیم کر لیا ہے، اور اب حماس کی باری ہے کہ وہ ان پر عمل کرے۔

یہ پیش رفت ٹرمپ انتظامیہ کی جارحانہ خارجہ پالیسی کی عکاسی کرتی ہیں، جو دنیا بھر میں تنازعات کو ختم کرنے اور غیر مستحکم علاقوں میں استحکام لانے کے لیے سفارتی دباؤ اور اقتصادی سزاؤں کا امتزاج استعمال کر رہی ہے۔

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION