12:39 , 15 نومبر 2025
Watch Live

کم عمری کی شادیوں پر بلوچستان اسمبلی کا نیا بل

بلوچستان اسمبلی نے بچوں کو کم عمری میں شادیوں کے نقصانات سے بچانے کے لیے ایک نیا قانون منظور کر لیا ہے۔ اس قانون کے تحت بلوچستان کم عمری میں شادیوں پر پابندی لگائی گئی ہے، اور اس کی خلاف ورزی کرنے والے افراد کے لیے سخت سزائیں مقرر کی گئی ہیں۔

قانون کے مطابق، 18 سال سے کم عمر کی شادی کرنے والے مرد کو 2 سے 3 سال قید کی سزا دی جا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ ایک لاکھ سے دو لاکھ روپے تک جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا۔ اگر جرمانہ ادا نہ کیا گیا تو مزید تین ماہ قید ہو سکتی ہے۔

بل میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ کم عمری کی شادی کرانے، اس کی ترویج کرنے یا اس کی حوصلہ افزائی کرنے والے بھی سزا کے مستحق ہوں گے۔ والدین، رشتہ دار یا دیگر افراد جو اس عمل میں مدد کریں گے، انہیں بھی قانون کے تحت ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔

مزید پڑھیں: دھی رانی پروگرام، اب تک پنجاب حکومت کتنے جوڑوں کی شادیاں کروا چکی ہے؟

نکاح خواں، نکاح رجسٹرار اور یونین کونسل کے سیکرٹری کو دونوں فریقین کے کمپیوٹرائز شناختی کارڈز کی جانچ کرنا لازمی ہوگا۔ اگر کوئی کوتاہی یا غفلت برتی گئی تو ایک سال قید اور جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔

یہ قانون بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے اہم قدم ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ بلوچستان کم عمری میں شادیوں پر پابندی سے صوبے میں بچوں کی شادیوں کی شرح میں کمی آئے گی اور قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سزا دی جائے گی۔

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION