01:05 , 12 نومبر 2025
Watch Live

چین نے اینوڈیا کی چپس خریدنے پر پابندی لگادی

چین کے انٹرنیٹ ریگولیٹر نے اپنی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو امریکی کمپنی اینوڈیا  کی مخصوص مصنوعی ذہانت (AI) چِپس خریدنے سے روک دیا ہے۔ یہ قدم امریکہ اور چین کے درمیان جاری ٹیکنالوجی کی کشمکش کا ایک اور بڑا اشارہ ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق چین کی سائبر اسپیس ایڈمنسٹریشن (CAC) نے کمپنیوں جیسے بائٹ ڈانس، علی بابا وغیرہ کو حکم دیا ہے کہ وہ RTX Pro 6000D چِپس کی جانچ اور خریداری بند کردیں۔ یہ چپ خاص طور پر چین کے لیے تیار کی گئی تھی۔

اطلاعات کے مطابق کئی کمپنیوں نے ان چپس کے ہزاروں یونٹس خریدنے کی منصوبہ بندی کی تھی اور اینوڈیا کے سپلائرز کے ساتھ ٹیسٹنگ بھی شروع کر دی تھی۔ لیکن اب ریگولیٹر کے فیصلے کے بعد یہ عمل روک دیا گیا ہے۔

یہ پابندی اس سے پہلے لگنے والی پابندیوں سے سخت سمجھی جا رہی ہے، خاص طور پر H20 چِپ پر جو چین میں AI کے لیے بہت زیادہ استعمال ہو رہی تھی۔ چینی حکام کا کہنا ہے کہ اب مقامی چپ ساز کمپنیاں ایسی چپس بنا رہی ہیں جو اینوڈیا کے ان ماڈلز کے برابر یا بہتر ہیں۔

چین کی حکومت اپنی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو کہہ رہی ہے کہ وہ مقامی چپس پر انحصار کریں تاکہ امریکہ پر انحصار ختم ہو۔ اس کا مقصد مصنوعی ذہانت کی دوڑ میں خود کفیل بننا ہے۔ ایک کمپنی کے نمائندے کا کہنا ہے کہ "اب بات صاف ہو چکی ہے، سب مقامی نظام پر توجہ دے رہے ہیں۔”

یاد رہے کہ امریکہ نے اینوڈیا کو پابند کیا تھا کہ وہ اپنی طاقتور چپس چین کو فروخت نہ کرے۔ اس کے بعد اینوڈیا نے چین کے لیے الگ چپس تیار کرنا شروع کی تھیں۔ اب چینی ریگولیٹرز نے ہواوے، کیمبرکون، علی بابا اور بائیڈو جیسی کمپنیوں کو بلا کر ان کی چپس کا موازنہ اینوڈیا کے ساتھ کیا اور اطمینان کا اظہار کیا کہ مقامی چپس بھی اب کافی بہتر ہیں۔

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION