03:12 , 19 ستمبر 2025
Watch Live

غزہ میں قحط، لیکن امریکہ نے جنگ بندی کی قرارداد پھر ویٹو کر دی

اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں فلسطین کے علاقے غزہ میں فوری جنگ بندی کی قرارداد کو امریکہ نے ایک بار پھر ویٹو کر دیا ہے۔ یہ چھٹی مرتبہ ہے کہ امریکہ نے ایسی کسی قرارداد کو روکا ہے۔ اس قرارداد کی حمایت سلامتی کونسل کے باقی 14 ارکان نے کی تھی۔

یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب غزہ میں قحط کی تصدیق ہو چکی ہے۔ معصوم بچے اور شہری بھوک، بیماری اور بمباری سے جان سے جا رہے ہیں۔ اسرائیل نے اب بھی امدادی سامان پر پابندیاں لگا رکھی ہیں۔

قرارداد میں کہا گیا تھا کہ غزہ میں فوری، غیر مشروط اور مستقل جنگ بندی ہونی چاہیے۔ اس کے علاوہ یرغمال بنائے گئے افراد کو عزت کے ساتھ رہا کیا جائے اور انسانی امداد کی ترسیل میں رکاوٹیں ختم کی جائیں۔

یہ قرارداد اقوامِ متحدہ کے 10 غیر مستقل رکن ممالک نے تیار کی تھی، جن میں پاکستان بھی شامل تھا۔ قرارداد ڈنمارک کی نمائندہ کرسٹینا مارکوس لاسی نے پیش کی تھی، جنہوں نے ووٹنگ سے پہلے خطاب بھی کیا۔

کرسٹینا لاسی نے کہا کہ غزہ میں قحط کا اعلان تو نہیں ہوا، مگر زمینی حقیقت یہ ہے کہ قحط موجود ہے۔ اسرائیل نے فوجی کارروائیاں تیز کر دی ہیں، جس سے شہریوں کی مشکلات اور زیادہ بڑھ گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم خاموش نہیں رہ سکتے۔

یاد رہے کہ اقوامِ متحدہ کے ادارے پہلے ہی خبردار کر چکے ہیں کہ اگر حالات یہی رہے تو قحط غزہ شہر سے نکل کر پورے علاقے میں پھیل جائے گا۔ عالمی برادری مسلسل جنگ بندی کا مطالبہ کر رہی ہے، لیکن امریکہ کے ویٹو سے یہ کوششیں رک گئی ہیں۔

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION