08:21 , 10 نومبر 2025
Watch Live

پاکستان کا موجودہ نظام ناکام، چھوٹے صوبوں یا 38 وفاقی ڈویژنز کا فارمولہ پیش

پاکستان کا موجودہ نظام ناکام، چھوٹے صوبوں یا 38 وفاقی ڈویژنز کا فارمولہ پیش
اسلام آباد: تھنک ٹینک اکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈویلپمنٹ نے موجودہ انتظامی ڈھانچے کو معاشی مسائل کے حل میں ناکام قرار دیا ہے۔ ادارے نے تجویز دی ہے کہ ملک میں چھوٹے صوبے یا وفاقی ڈویژنز قائم کیے جائیں تاکہ وسائل کی منصفانہ تقسیم اور تیز رفتار ترقی ممکن ہو سکے۔

 

رپورٹ میں تین منظرنامے پیش کیے گئے ہیں۔ پہلے آپشن میں ملک کو 12 صوبوں میں تقسیم کرنے کی تجویز ہے، جہاں ہر صوبے کی اوسط آبادی 2 کروڑ اور بجٹ تقریباً 994 ارب روپے ہوگا۔ دوسرے آپشن کے تحت 15 سے 20 صوبے بنائے جا سکتے ہیں، جن کی آبادی 1.2 سے 1.6 کروڑ کے درمیان ہوگی اور بجٹ 600 سے 800 ارب روپے رہے گا۔ تیسرے آپشن میں ملک کو 38 وفاقی ڈویژنز میں تقسیم کرنے کا تصور دیا گیا ہے، جہاں ہر ڈویژن کی اوسط آبادی 63 لاکھ ہوگی۔

اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کے بڑے صوبوں کی اوسط آبادی 6 کروڑ سے زائد ہے جو دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہی غیر متوازن ڈھانچہ غربت، بیروزگاری اور تعلیمی تفاوت کو بڑھا رہا ہے۔ مثال کے طور پر پنجاب میں غربت کی شرح 30 فیصد، بلوچستان میں 70 فیصد، خیبرپختونخوا میں 48 فیصد اور سندھ میں 45 فیصد ہے۔

وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم کو بھی بڑا مسئلہ قرار دیا گیا ہے۔ پنجاب کو سالانہ 5355 ارب روپے جبکہ بلوچستان کو صرف 1028 ارب روپے ملتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق اگر چھوٹے صوبے یا ڈویژنز قائم ہوں تو بجٹ کا بہتر استعمال ممکن ہوگا، روزگار کے مواقع بڑھیں گے اور تعلیم و صحت میں بہتری آئے گی۔

تھنک ٹینک نے واضح کیا کہ پاکستان کی ترقی کے لیے بہتر حکمرانی اور وسائل کی منصفانہ تقسیم ضروری ہے۔ اس کے لیے چھوٹے صوبوں یا وفاقی ڈویژنز کا قیام ایک اہم قدم ثابت ہو سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION