11:26 , 29 اکتوبر 2025
Watch Live

عمران خان کو 9 مئی سمیت 5 مقدمات میں پولیس کو گرفتاری سے روک دیا

عمران خان

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی گرفتاری سے متعلق بڑا فیصلہ سنا دیا۔

عدالت نے پولیس کو 9 مئی سمیت 5 مقدمات میں عمران خان کی گرفتاری سے روک دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق، بانی پی ٹی آئی کے خلاف 9 مئی کے واقعات، اقدامِ قتل، جعلی رسیدوں سمیت متعدد مقدمات درج ہیں، جبکہ بشریٰ بی بی کے خلاف بھی مبینہ جعلی رسیدیں جمع کروانے پر مقدمہ قائم ہے۔

کیس کی سماعت ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج افضل مجوکہ نے کی، جس میں عدالت نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کی ضمانت قبل از گرفتاری میں 25 نومبر تک توسیع کر دی۔

عدالت نے آئندہ سماعت پر ہدایت دی کہ بانی پی ٹی آئی کو عدالت میں یا بذریعہ ویڈیو لنک پیش کیا جائے۔ عدالت نے تمام متعلقہ مقدمات کی سماعت 25 نومبر تک ملتوی کر دی۔

یہ بھی پڑھیں : سپریم کورٹ نے 9 مئی کے 8 مقدمات میں عمران خان کی ضمانت منظور کر لی

سپریم کورٹ نے 9 مئی کے واقعات سے متعلق 8 مقدمات میں بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی درخواستِ ضمانت منظور کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دے دیا۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ بینچ میں جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس اطہر من اللہ شامل تھے۔ بینچ میں تبدیلی کے بعد جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی جگہ جسٹس حسن اظہر کو شامل کیا گیا تھا۔

دورانِ سماعت چیف جسٹس نے پراسیکیوشن اور عمران خان کے وکیل سے دو اہم سوالات کیے

کیا ضمانت کیس میں حتمی فیصلہ دیا جا سکتا ہے؟

کیا سپریم کورٹ کے سابقہ فیصلوں کا تسلسل اس کیس پر لاگو ہوگا؟

چیف جسٹس نے پراسیکیوٹر کو ہدایت کی کہ وہ ایسے عدالتی فیصلوں کا حوالہ دیں جن میں سازش کے الزامات کے باوجود ضمانت مسترد ہوئی ہو۔ عدالت نے واضح کیا کہ ضمانت کے مرحلے پر میرٹس پر بات نہیں کی جائے گی اور ٹرائل کورٹ ہی ثبوتوں کی بنیاد پر فیصلہ کرے گی۔ط

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION