11:49 , 15 نومبر 2025
Watch Live

اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں کمی کردی

پاکستان کی اسٹیٹ بینک (ایس بی پی) نے 2025 کی پہلی مانیٹری پالیسی کے تحت پالیسی ریٹ میں 100 بیسس پوائنٹس کی کمی کی ہے۔
ایس بی پی نے ایک بیان میں کہا کہ آج کی ملاقات میں مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) نے پالیسی ریٹ میں 100 بیسس پوائنٹس کی کمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جو 17 دسمبر 2024 سے مؤثر ہوگا۔ یہ ملاقات ایس بی پی کے گورنر جمیل احمد کی صدارت میں ہوئی۔نئی پالیسی ریٹ کا اعلان ایس بی پی کے گورنر جمیل احمد نے ایم پی سی کی ملاقات کے بعد ایک پریس کانفرنس میں کیا۔
ایس بی پی کے گورنر نے کہا کہ پاکستان میں مہنگائی آہستہ آہستہ کم ہو رہی ہے اور دسمبر 2024 میں مہنگائی کی شرح 4.1 فیصد تک پہنچ گئی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ مالی سال 2024-25 میں مہنگائی کی شرح 5 سے 7 فیصد کے درمیان رہے گی۔جمیل احمد نے کہا کہ ملک میں اقتصادی سرگرمیاں تیز ہو رہی ہیں اور کرنٹ اکاؤنٹ 580 ملین ڈالرز سے زائد کے surplus میں ہے۔ایس بی پی کے گورنر نے بتایا کہ پاکستان کے پاس اس وقت 16.19 ارب ڈالرز کے زرِمبادلہ کے ذخائر موجود ہیں۔
یاد رہے کہ ایس بی پی نے پچھلے آٹھ مانیٹری پالیسی اجلاسوں میں پالیسی ریٹ میں 1000 بیسس پوائنٹس کی کمی کی ہے۔مانیٹری پالیسی مہنگائی کو قابو کرنے اور معیشت کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اس طرح کی حکمت عملیوں کے ذریعے سود کی شرح میں تبدیلی سے پیسوں کی فراہمی اور طلب کو متوازن کیا جاتا ہے، جس سے مہنگائی کی شرح میں کمی کی توقع کی جاتی ہے۔
اگر ان اقدامات کو مؤثر طریقے سے نافذ کیا جائے تو مہنگائی میں کمی، اقتصادی اعتماد کی بحالی، خریداری کی طاقت میں اضافہ اور پائیدار ترقی کے لیےایک مستحکم ماحول پیدا ہو سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION