07:01 , 22 اکتوبر 2025
Watch Live

امریکی سپریم کورٹ نے ٹک ٹاک پر پابندی کے قانون کی توثیق کر دی

امریکی سپریم کورٹ نے ٹک ٹاک کے خلاف اُس وفاقی قانون کو برقرار رکھا جس کے تحت چینی کمپنی بائٹ ڈانس کی ملکیت والے مشہور شارٹ ویڈیو ایپ کو یا تو فروخت کرنے یا 19 جنوری سے امریکہ میں پابندی کا سامنا کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔
ججوں نے فیصلہ دیا کہ گزشتہ سال کانگریس میں دو طرفہ اکثریت سے منظور ہونے والے اور ڈیموکریٹک صدر جو بائیڈن کے دستخط شدہ قانون آزادیِ اظہارِ رائے سے متعلق امریکی آئین کی پہلی ترمیم کی خلاف ورزی نہیں کرتا۔ اس کیس میں ٹک ٹاک، بائٹ ڈانس اور ایپ کے کچھ صارفین نے چیلنج دائر کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے پر تیزی سے کارروائی کرتے ہوئے 10 جنوری کو دلائل سنے، جو قانون کے تحت مقرر کردہ ڈیڈ لائن سے صرف نو دن پہلے تھے۔
ٹک ٹاک امریکہ میں سب سے نمایاں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز میں سے ایک ہے، جسے تقریباً 27 کروڑ امریکی، یعنی ملک کی آدھی آبادی، استعمال کرتے ہیں، جن میں زیادہ تر نوجوان شامل ہیں۔
یہ پلیٹ فارم صارفین کی جانب سے اپلوڈ کی گئی ویڈیوز کی وسیع کلیکشن پیش کرتا ہے، جو اکثر ایک منٹ سے کم دورانیے کی ہوتی ہیں اور اسمارٹ فون ایپ یا انٹرنیٹ پر دیکھی جا سکتی ہیں۔چین اور امریکہ اقتصادی اور جغرافیائی حریف ہیں، اور ٹک ٹاک کی چینی ملکیت کئی سالوں سے امریکی رہنماؤں کے لیے تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے۔

 

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION