02:53 , 19 ستمبر 2025
Watch Live

سیلاب سندھ میں داخل، ہزاروں ایکڑ فصلیں زیرآب

سیلاب نے پنجاب میں تباہی مچانے کے بعد اب سندھ کا رخ کر لیا ہے۔ کندھکوٹ کے کچے کے تمام علاقے پانی میں ڈوب چکے ہیں اور ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں بھی زیرآب آ گئی ہیں۔ پنجند کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ گڈو بیراج پر بھی پانی کے بہاؤ میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔

رپورٹس کے مطابق بھارت سے آنے والا سیلاب گڈو بیراج کے راستے سندھ میں داخل ہو رہا ہے۔ گڈو بیراج پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے جس کے باعث کندھکوٹ کے کچے کے علاقے مکمل طور پر زیرآب آ چکے ہیں، اور ان علاقوں کا شہروں سے رابطہ بھی کٹ چکا ہے۔

سیلاب کے پانی نے نہ صرف فصلوں کو تباہ کیا بلکہ حفاظتی بندوں پر بھی دباؤ بڑھ گیا ہے۔ "کے کے بند” اور "اولڈ توڑی بند” جیسے حساس بندوں کو مضبوط بنانے کا کام تیزی سے جاری ہے تاکہ مزید نقصان سے بچا جا سکے۔

محکمہ اطلاعات سندھ کی جانب سے دریاؤں اور بیراجوں میں پانی کے بہاؤ کے اعداد و شمار جاری کیے گئے ہیں۔ پنجند پر اس وقت پانی کا بہاؤ 575,195 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے، گڈو بیراج پر ان فلو 544,658 اور آؤٹ فلو 514,051 کیوسک ہے۔

سکھر بیراج پر پانی کا ان فلو 470,580 اور آؤٹ فلو 422,400 کیوسک ہے، جبکہ کوٹری بیراج پر ان فلو 262,509 اور آؤٹ فلو 254,354 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اگرچہ بعض مقامات پر پانی کی سطح میں کمی آئی ہے، لیکن صورتحال اب بھی خطرناک ہے۔

ادھر پاک بحریہ کی امدادی سرگرمیاں بھی جاری ہیں۔ کشمور، گھوٹکی، سکھر، شکارپور اور جلالپور میں ایمرجنسی ٹیمیں تعینات ہیں جو ہوورکرافٹ، ریسکیو بوٹس اور غوطہ خوروں سے لیس ہیں۔ پچھلے 24 گھنٹوں میں 478 افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا، جبکہ اب تک مجموعی طور پر 6,860 افراد کو ریسکیو کیا جا چکا ہے۔ متاثرہ لوگوں کو مفت طبی امداد اور ادویات بھی دی جا رہی ہیں۔

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION