11:18 , 21 اکتوبر 2025
Watch Live

راولپنڈی میں آٹے کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ، 28 اکتوبر کو شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان

شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان

راولپنڈی میں آٹے کی قیمتوں میں ایک بار پھر بڑا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جس کے بعد نان بائی ایسوسی ایشن نے 28 اکتوبر کو تندور شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق، فائن آٹے کی 80 کلو بوری کی قیمت 11 ہزار 700 روپے سے تجاوز کر گئی ہے، جب کہ لال آٹے کی بوری 10 ہزار 500 روپے سے بھی اوپر جا پہنچی ہے۔

قیمتوں میں اضافے کے بعد شہر بھر میں نان کی قیمت 30 روپے سے بڑھا کر 35 روپے اور روغنی نان 50 روپے سے بڑھا کر 60 روپے کر دی گئی ہے۔

نان بائی ایسوسی ایشن کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ انہیں مہنگا آٹا خرید کر سستی روٹی فروخت کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے، جب کہ آٹا مافیا کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی۔

ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے بھاری جرمانے اور گرفتاریوں کا سلسلہ بھی جاری ہے، جس سے کاروباری طبقہ شدید پریشانی کا شکار ہے۔

نان بائیوں نے واضح کیا ہے کہ اگر حکومت نے آٹے کی قیمتوں میں کمی اور نرخوں میں استحکام کے لیے مؤثر اقدامات نہ کیے تو احتجاج کا دائرہ ملک بھر میں پھیلایا جا سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ملک بھر میں تاجروں کی ہڑتال، اسلام آباد میں معمولات جاری

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو دیے گئے اضافی اختیارات کے خلاف ملک بھر میں تاجر تنظیموں کی جانب سے آج جزوی اور مکمل ہڑتال کی جا رہی ہے، تاہم اسلام آباد میں کاروباری سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری ہیں۔

تاجروں کے دو دھڑوں میں تقسیم کے باعث وفاقی دارالحکومت میں مارکیٹیں، دکانیں اور اسٹورز کھلے رہے، جبکہ کراچی، لاہور، حیدرآباد، پشاور، کوئٹہ سمیت کئی شہروں میں شٹر ڈاؤن رہا۔

کراچی چیمبر آف کامرس کے صدر جاوید بلوانی نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے تحریری یقین دہانی نہ ملنے پر ہڑتال برقرار رکھی گئی۔ جوڑیا بازار، موبائل مارکیٹ، فروٹ منڈی سمیت کئی تجارتی مراکز بند رہے۔ آل پاکستان ریسٹورنٹس ایسوسی ایشن اور ٹرانسپورٹ تنظیموں نے بھی ہڑتال کی حمایت کی۔

لاہور میں تمام انجمن تاجران کے گروپس ہڑتال میں شریک ہیں۔ شاہ عالم مارکیٹ، اکبری منڈی، انار کلی، مال روڈ، ہال روڈ، گلبرگ، ڈیفنس، شالامار، مغلپورہ، مصری شاہ، نیلا گنبد سمیت تقریباً تمام بڑے تجارتی علاقے بند رہے۔

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION