09:01 , 18 مئی 2025
Watch Live

غیر قانونی اسلحہ اور دہشتگردی کی روک تھام کیلئے سخت قانون سازی، سزا و جرمانے بڑھا دیے گئے

لاہور: پنجاب حکومت نے غیر قانونی اسلحہ، اسمگلنگ اور دہشتگردی کی روک تھام کیلئے پنجاب آرمز آرڈیننس 1965 میں بڑی ترامیم تجویز کر دی ہیں، جس کے تحت سزاؤں اور جرمانوں میں نمایاں اضافہ کیا جا رہا ہے۔

ترمیمی بل پنجاب اسمبلی میں جمع کرا دیا گیا ہے، جس کے اہم نکات درج ذیل ہیں:

بغیر لائسنس اسلحہ رکھنے پر 5 سے 7 سال قید اور 30 لاکھ روپے جرمانے کی تجویز۔

غیر ممنوعہ اسلحہ کی نمائش یا استعمال پر 7 سال قید اور 20 لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

2 یا 5 سے زائد ہتھیار رکھنے پر 10 سے 14 سال قید اور 30 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

جرمانے کی عدم ادائیگی پر 3 ماہ سے 2 سال تک اضافی قید دی جائے گی۔

پہلی بار گن کلبز میں مشروط ٹارگٹ پریکٹس کی اجازت، صرف لائسنس یافتہ کلب کو اجازت ہوگی۔

اسلحہ سازی یا مرمت بغیر لائسنس پر 7 سال قید اور 30 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔

مزید برآں، اسلحہ لائسنس جاری یا منسوخ کرنے کا اختیار اب سیکرٹری داخلہ کے پاس ہوگا، جبکہ ڈپٹی کمشنرز کو لائسنسنگ اور کارروائی کے اختیارات دے دیے گئے ہیں۔

پولیس کو اسلحہ کے مقدمات میں وارنٹ کے بغیر گرفتاری کا اختیار بھی دے دیا گیا ہے، اور سیکشن 27 سمیت تمام چھوٹ اور استثنیٰ کو ختم کر دیا گیا ہے۔ ترمیمی بل پنجاب اسمبلی کی متعلقہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا ہے، جو دو ماہ میں اپنی سفارشات پیش کرے گی۔

 

 

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION