07:04 , 18 جولائی 2025
Watch Live

سیف علی خان کی خاندانی جائیداد "اینمی پراپرٹی” قرار، 15 ہزار کروڑ روپے کی جائیداد سے محرومی کا امکان

مدھیہ پردیش ہائیکورٹ نے بالی وڈ اداکار سیف علی خان کی خاندانی جائیداد کو "اینمی پراپرٹی” قرار دیتے ہوئے بھارتی حکومت کے فیصلے کو درست قرار دے دیا، جس کے بعد وہ تقریباً 15 ہزار کروڑ روپے کی جائیداد سے محروم ہوسکتے ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق 2014 میں حکومت نے بھوپال میں پٹودی خاندان کی جائیداد کو "دشمن کی جائیداد” قرار دے کر ضبط کرنے کا اعلان کیا تھا۔ سیف علی خان نے 2015 میں عدالت سے حکمِ امتناع حاصل کیا، مگر اب عدالت نے حکومت کا مؤقف تسلیم کر لیا۔

متاثرہ جائیداد میں فلیگ اسٹاف ہاؤس (سیف کا بچپن کا گھر)، نورالصباح پیلس، دارالسلام، احمد آباد پیلس، حبیبی کا بنگلہ اور دیگر شامل ہیں۔

عدالت نے نواب حمید اللہ خان کی جائیداد بیٹی ساجدہ سلطان کو دینے کا معاملہ دوبارہ ٹرائل کورٹ بھیج دیا ہے تاکہ طے کیا جا سکے کہ صرف ساجدہ اور ان کی اولاد حق دار ہیں یا مسلم پرسنل لا کے تحت دیگر وارثین بھی ہیں۔

یہ قانون بھارتی حکومت کو ایسے افراد کی جائیدادیں ضبط کرنے کا اختیار دیتا ہے جو تقسیمِ ہند کے بعد پاکستان ہجرت کر گئے ہوں۔

نواب حمید اللہ خان کی بڑی بیٹی عابدہ سلطان 1950 میں پاکستان چلی گئیں۔ دوسری بیٹی ساجدہ سلطان بھارت میں رہیں اور پٹودی خاندان سے منسلک ہوئیں۔ سیف علی خان، ساجدہ سلطان کے پوتے ہیں، جنہیں یہ جائیداد وراثت میں ملی۔

بھارتی حکومت نے عابدہ سلطان کی ہجرت کو بنیاد بنا کر پوری جائیداد کو اینمی پراپرٹی قرار دیا، جس پر اب سیف علی خان کا قانونی دعویٰ کمزور پڑ چکا ہے۔

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION